(Zarb-e-Kaleem-076) (مغربی تہذیب) Maghrabi Tehzeeb

مغربی تہذیب

فساد قلب و نظر ہے فرنگ کی تہذیب
کہ روح اس مدنیت کی رہ سکی نہ عفیف

رہے نہ روح میں پاکیزگی تو ہے ناپید
ضمیر پاک و خیال بلند و ذوق لطیف

عفیف: پاکیزہ، پاکدامن۔

اس نظم میں اقبال نے مغربی تہذیب پر تنقید کی ہے، کہتے ہیں کہ:۔ اس تہذیب کی روح پاکیزہ نہیں ہے. اور اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ تہذیب سراسر دینی پر مبنی ہے. اور چونکہ ایسا ہے اس لیے یہ تہذیب انسانوں کو روحانیت و اخلاق حسنہ سے بیگانہ بنا دیتی ہے. اور حقیقت بھی یہی ہے کہ جب انسان کی روح ناپاک ہو تو اس میں نہ پاک ضمیر پیدا ہوسکتا ہے. نہ بلند خیال پیدا ہو سکتا ہے، اور نہ ذوق لطیف پیدا ہوسکتا ہے. 

جو قومیں اس تہذیب کی حامل ہیں، ان میں یہ تمام خوبیان ناپید ہیں. اور آج کل دنیا میں مصیبت میں مبتلا ہے. اور جس طرح تباہی کی طرف جارہی ہے، وہ لازمی نتیجہ ہے اس تہذیب کا.

English Translation:

مغربی تہذیب

فساد قلب و نظر ہے فرنگ کی تہذیب
کہ روح اس مدنیت کی رہ سکی نہ عفیف
رہے نہ روح میں پاکیزگی تو ہے ناپید
ضمیر پاک و خیال بلند و ذوق لطیف
عفیف: پاکیزہ، پاکدامن۔
The culture that prevails in West corrupts the heart and gaze of man, its soil is full or stains and spots that at leisure one can scan.
If soul of man becomes defiled, of conscience clean it gets bereft. It soon forgets high aims and ends; no taste refined in it is left.
[Translated by Syed Akbar Ali Shah]

Comments are closed.

Create a free website or blog at WordPress.com.

Up ↑

%d bloggers like this: