(Bal-e-Jibril-028) (پوچھ اس سے کے مقبول ہے فطرت کی گواہی) Pooch Iss Se Ke Maqbool Hai Fitrat Ki Gawahi

پوچھ اس سے کہ مقبول ہے فطرت کی گواہی

پوچھ اس سے کہ مقبول ہے فطرت کی گواہی
تو صاحب منزل ہے کہ بھٹکا ہوا راہی

کافر ہے مسلماں تو نہ شاہی نہ فقیری
مومن ہے تو کرتا ہے فقیری میں بھی شاہی

کافر ہے تو شمشیر پہ کرتا ہے بھروسا
مومن ہے تو بے تیغ بھی لڑتا ہے سپاہی

کافر ہے تو ہے تابع تقدیر مسلماں
مومن ہے تو وہ آپ ہے تقدیر الہی

میں نے توکیا پردئہ اسرار کو بھی چاک
دیرینہ ہے تیرا مرض کور نگاہی
کور نگاہي: اندھا پن۔

Comments are closed.

Create a free website or blog at WordPress.com.

Up ↑

%d bloggers like this: