(Bal-e-Jibril-033) (زمستانی ہوا میں گرچہ تھی شمشیر کی تیزی) Zamistani Hawa Mein Garcha Thi Shamsheer Ki Taizi

زمستانی ہوا میں گرچہ تھی شمشیر کی تیزی

زمستانی ہوا میں گرچہ تھی شمشیر کی تیزی
نہ چھوٹے مجھ سے لندن میں بھی آداب سحر خیزی
ہوا: سردیوں کی ٹھنڈی ہوا۔ زمستاني
سحر خيزي: صبح سویرے اٹھنا۔
کہیں سرمایہ محفل تھی میری گرم گفتاری
کہیں سب کو پریشاں کر گئی میری کم آمیزی

زمام کار اگر مزدور کے ہاتھوں میں ہو پھر کیا!
طریق کوہکن میں بھی وہی حیلے ہیں پرویزی
کار: حکومت کا کاروبار۔ زمام
جلال پادشاہی ہو کہ جمہوری تماشا ہو
جدا ہو دیں سیاست سے تو رہ جاتی ہے چنگیزی

سواد رومة الکبرے میں دلی یاد آتی ہے
وہی عبرت، وہی عظمت، وہی شان دل آویزی
دل آويزي: دلکشی۔
سواد: ماحولی کیفیت۔

Comments are closed.

Blog at WordPress.com.

Up ↑

%d bloggers like this: