دریوزہ خلافت
اگر ملک ہاتھوں سے جاتا ہے، جائے
تو احکام حق سے نہ کر بے وفائی
نہیں تجھ کو تاریخ سے آگہی کیا
خلافت کی کرنے لگا تو گدائی
خریدیں نہ جس کو ہم اپنے لہو سے
مسلماں کو ہے ننگ وہ پادشائی
مرا از شکستن چناں عار ناید
کہ از دیگراں خواستن مومیائی
میرے لیے اپنے جسم کی ہڈیاں ٹوٹ جانا اس قدر باعث شرم نہیں، جس قدر دوسروں کے سامنے مومیائی کے لیے ہاتھ پھیلا نا ۔