(Bang-e-Dra-049) (التجاے مسافر) Iltaja’ay Musafir

التجائے مسافر (بہ درگاہ حضرت محبوب ا لہی، دہلی) فرشتے پڑھتے ہیں جس کو وہ نام ہے تیرا بڑی جناب تری، فیض عام ہے تیرا ستارے عشق کے تیری کشش سے ہیں قائم نظام مہر کی صورت نظام ہے تیرا تری لحد کی زیارت ہے زندگی دل کی مسیح و خضر سے اونچا مقام ہے... Continue Reading →

(Bang-e-Dra-048) (کنار راوی) Kinar-e-Ravi

کنار راوی سکوت شام میں محو سرود ہے راوی نہ پوچھ مجھ سے جو ہے کیفیت مرے دل کی پیام سجدے کا یہ زیر و بم ہوا مجھ کو جہاں تمام سواد حرم ہوا مجھ کو سر کنارہ آب رواں کھڑا ہوں میں خبر نہیں مجھے لیکن کہاں کھڑا ہوں میں شراب سرخ سے رنگیں... Continue Reading →

(Bang-e-Dra-047) (بچہ اور شمع) Bacha aur Shama

بچہ اور شمع کیسی حیرانی ہے یہ اے طفلک پروانہ خو شمع کے شعلوں کو گھڑیوں دیکھتا رہتا ہے تو یہ مری آغوش میں بیٹھے ہوئے جنبش ہے کیا روشنی سے کیا بغل گیری ہے تیرا مدعا؟ اس نظارے سے ترا ننھا سا دل حیران ہے یہ کسی دیکھی ہوئی شے کی مگر پہچان ہے... Continue Reading →

(Bang-e-Dra-046) (ایک پرندہ اور جگنو) Aik Prinda Aur Juggnu

ایک پرندہ اور جگنو سر شام ایک مرغ نغمہ پیرا کسی ٹہنی پہ بیٹھا گا رہا تھا نغمہ پیرا: گانے والا۔ چمکتی چیز اک دیکھی زمیں پر اڑا طائر اسے جگنو سمجھ کر کہا جگنو نے او مرغ نواریز! نہ کر بے کس پہ منقار ہوس تیز نواریز: راگ برسانے والا۔ منقار ہوس: لالچ کی... Continue Reading →

(Bang-e-Dra-045) (ابر) Abar

ابر اٹھی پھر آج وہ پورب سے کالی کالی گھٹا سیاہ پوش ہوا پھر پہاڑ سربن کا نہاں ہوا جو رخ مہر زیر دامن ابر ہوائے سرد بھی آئی سوار توسن ابر گرج کا شور نہیں ہے، خموش ہے یہ گھٹا عجیب مے کدئہ بے خروش ہے یہ گھٹا چمن میں حکم نشاط مدام لائی... Continue Reading →

(Bang-e-Dra-044) (داغ) Dagh

داغ عظمت غالب ہے اک مدت سے پیوند زمیں مہدی مجروح ہے شہر خموشاں کا مکیں توڑ ڈالی موت نے غربت میں مینائے امیر چشم محفل میں ہے اب تک کیف صہبائے امیر آج لیکن ہمنوا! سارا چمن ماتم میں ہے شمع روشن بجھ گئی، بزم سخن ماتم میں ہے بلبل دلی نے باندھا اس... Continue Reading →

(Bang-e-Dra-042) (ہندوستانی بچوں کا قومی گیت) Himdustani Bachu ka Qumi Gheet

ہندوستانی بچوں کا قومی گیت چشتی نے جس زمیں میں پیغام حق سنایا نانک نے جس چمن میں وحدت کا گیت گایا تاتاریوں نے جس کو اپنا وطن بنایا جس نے حجازیوں سے دشت عرب چھڑایا میرا وطن وہی ہے، میرا وطن وہی ہے چشتي: حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیری۔ نانک: سکھ مذہب کے... Continue Reading →

(Bang-e-Dra-043) (نیا شوالا) Naya Shiwala

نیا شوالا سچ کہہ دوں اے برہمن! گر تو برا نہ مانے تیرے صنم کدوں کے بت ہو گئے پرانے صنم کدہ: بت خانہ، مندر۔ اپنوں سے بیر رکھنا تو نے بتوں سے سیکھا جنگ و جدل سکھایا واعظ کو بھی خدا نے تنگ آ کے میں نے آخر دیر و حرم کو چھوڑا واعظ... Continue Reading →

(Bang-e-Dra-041) (صبح کا ستارہ) Subah Ka Sitara

صبح کا ستارہ لطف ہمسایگی شمس و قمر کو چھوڑوں اور اس خدمت پیغام سحر کو چھوڑوں میرے حق میں تو نہیں تاروں کی بستی اچھی اس بلندی سے زمیں والوں کی پستی اچھی آسماں کیا، عدم آباد وطن ہے میرا صبح کا دامن صد چاک کفن ہے میرا میری قسمت میں ہے ہر روز... Continue Reading →

(Bang-e-Dra-040) (جگنو) Juggnu

جگنو جگنو کی روشنی ہے کاشانہء چمن میں یا شمع جل رہی ہے پھولوں کی انجمن میں آیا ہے آسماں سے اڑ کر کوئی ستارہ یا جان پڑ گئی ہے مہتاب کی کرن میں یا شب کی سلطنت میں دن کا سفیر آیا غربت میں آ کے چمکا، گمنام تھا وطن میں تکمہ کوئی گرا... Continue Reading →

Create a free website or blog at WordPress.com.

Up ↑