گرچہ تو زندانی اسباب ہے گرچہ تو زندانی اسباب ہے قلب کو لیکن ذرا آزاد رکھ زنداني اسباب: ظاہری وسیلوں کا محتاج۔ عقل کو تنقید سے فرصت نہیں عشق پر اعمال کی بنیاد رکھ اے مسلماں! ہر گھڑی پیش نظر آیہ 'لا یخلف المیعاد' رکھ لا يخلف الميعاد: الّہ ہرگز وعدہ خلافی نہیں کرتا۔ یہ... Continue Reading →
(Bang-e-Dra-170) (تہ دام بھی غزل آشنا رہے طایران چمن تو کیا) Teh-e-Daam Bhi Ghazal Aashna Rahe Tairan-e-Chaman To Kya
تہ دام بھی غزل آشنا رہے طائران چمن تو کیا تہ دام بھی غزل آشنا رہے طائران چمن تو کیا جو فغاں دلوں میں تڑپ رہی تھی، نوائے زیر لبی رہی نوائے زير لبي: وہ گانا جو لبوں تک نہ آیا۔ ترا جلوہ کچھ بھی تسلی دل ناصبور نہ کر سکا وہ گریہ سحری رہا،... Continue Reading →
(Bang-e-Dra-169) (کبھی اے حقیقت منتظر نظر آ لباس مجاز میں) Kabhi Ae Haqiqat-e-Muntazir Nazar Aa Libas-e-Majaaz Mein
کبھی اے حقیقت منتظر نظر لباس مجاز میں کبھی اے حقیقت منتظر نظر لباس مجاز میں کہ ہزاروں سجدے تڑپ رہے ہیں مری جبین نیاز میں حقیقت منتظر: وہ سچائی جس کا انتظار کیا جائے؛ مراد ہے ذات خداوندی۔ جبین نیاز: ایسا ماتھا جو (اللہ تعالے) کے سامنے جھکنے کے لیے تیار ہو۔ طرب آشنائے... Continue Reading →
(Bang-e-Dra-168) (پھر باد بہار آیی، اقبال غزل خوان ہو) Phir Baad-e-Bahar Ayi, Iqbal Ghazal Khawan Ho
پھر باد بہار آئی، اقبال غزل خواں ہو پھر باد بہار آئی، اقبال غزل خواں ہو غنچہ ہے اگر گل ہو، گل ہے تو گلستاں ہو تو خاک کی مٹھی ہے، اجزا کی حرارت سے برہم ہو، پریشاں ہو، وسعت میں بیاباں ہو تو جنس محبت ہے، قیمت ہے گراں تیری کم مایہ ہیں سوداگر،... Continue Reading →
(Bang-e-Dra-167) (پردہ چہرے سے اٹھا، انجمن آرائی کر) Parda Chehre Se Utha, Anjuman Arayi Kar
پردہ چہرے سے اٹھا، انجمن آرائی کر پردہ چہرے سے اٹھا، انجمن آرائی کر چشم مہر و مہ و انجم کو تماشائی کر تو جو بجلی ہے تو یہ چشمک پنہاں کب تک بے حجابانہ مرے دل سے شناسائی کر نفس گرم کی تاثیر ہے اعجاز حیات تیرے سینے میں اگر ہے تو مسیحائی کر... Continue Reading →
(Bang-e-Dra-166) (نالہ ہے بلبل شوریدہ تیرا خام ابھی) Nala Hai Bulbul-e-Shoridah Tera Kham Abhi
نالہ ہے بلبل شوریدہ ترا خام ابھی نالہ ہے بلبل شوریدہ ترا خام ابھی اپنے سینے میں اسے اور ذرا تھام ابھی بلبل شوريدہ: دیوانی بلبل۔ پختہ ہوتی ہے اگر مصلحت اندیش ہو عقل عشق ہو مصلحت اندیش تو ہے خام ابھی مصلحت انديش: اچھا برا سوچنے والا۔ بے خطر کود پڑا آتش نمردو میں... Continue Reading →
(Bang-e-Dra-165) (یہ سرود قمری و بلبل فریب گوش ہے) Ye Surood-e-Qumri-o-Bulbul Faraib-e-Gosh Hai
یہ سرود قمری و بلبل فریب گوش ہے یہ سرود قمری و بلبل فریب گوش ہے باطن ہنگامہ آباد چمن خاموش ہے تیرے پیمانوں کا ہے یہ اے مےء مغرب اثر خندہ زن ساقی ہے، ساری انجمن بے ہوش ہے دہر کے غم خانے میں تیرا پتا ملتا نہیں جرم تھا کیا آفرینش بھی کہ... Continue Reading →
(Bang-e-Dra-164) ( اے باد صبا ! کملی والے صلعم سے جا کہیو پیغام میرا) Ae Baad-e-Saba ! Kamli Wale (S.A.W.W.) Se Ja Kahiyo Pegham Mera
اے باد صبا! کملی والے سے جا کہیو پیغام مرا اے باد صبا! کملی والے سے جا کہیو پیغام مرا قبضے سے امت بیچاری کے دیں بھی گیا، دنیا بھی گئی یہ موج پریشاں خاطر کو پیغام لب ساحل نے دیا ہے دور وصال بحر بھی، تو دریا میں گھبرا بھی گئی! عزت ہے محبت... Continue Reading →