یکی اندازہ کن سود و زیان را

(1)یکی اندازہ کن سود و زیان راچو جنت جاودانی کن جہان رانمی بینی کہ ما خاکی نہادانچہ خوش آراستیم این خاکدان را(بار الہا) ذرا نفع و نقصان کا اندازہ کر، اس دنیا کو بھی بہشت کی طرح غیر فانی بنا دے۔ کیا تو نہیں دیکھتا کہ ہم خاکی سرشت والوں نے، اس زمین کو کس... Continue Reading →

دگرگون کشور ہندوستان است

(1) دگرگون کشور ہندوستان است دگرگون آن زمین و آسمان است مجو از ما نماز پنجگانہ غلامان را صف آرائی گران است ہندوستان کی ولایت بدل رہی ہے، کہاں کے زمین و آسمان بدل رہے ہیں۔ ہم سے پانچ وقت کی نماز کی امید نہ رکھ، محکوموں کے لیے صف آرائی گراں ہے۔ ز محکومی... Continue Reading →

جہان تست در دست خسی چند

(1) جہان تست در دست خسی چند کسان او بہ بند ناکسی چند ہنرور میان کارگاہان کشد خود را بہ عیش کرکسی چند آپ کا جہان چند خسیسوں کے ہاتھ میں ہے، یہاں کے اہل لوگ چند نا اہلوں کے پنجے میں گرفتار ہیں۔ ہنر مند کارخانوں میں اپنے آپ کو، چند گدھوں (سرمایہ داروں... Continue Reading →

مسلمان فاقہ مست و ژندہ پوش است

(1) مسلمان فاقہ مست و ژندہ پوش است ز کارش جبرئیل اندر خروش است بیا نقش دگر ملت بریزیم کہ این ملت جہان را بار دوش است موجودہ مسلمان فاقہ مست اور گدڑی پوش ہے، اس کی حالت دیکھ کر جبریل امین بھی فریاد کناں ہیں۔ آ کہ ہم نئی ملت کی بنیاد رکھیں، کیونکہ... Continue Reading →

عطا کن شور رومے، سوز خسرو

(1) عطا کن شور رومے، سوز خسرو عطا کن صدق و اخلاص سنائے چنان با بندگی در ساختم من نگیرم گر مرا بخشے خدائی (الہی) ہمیں رومی کا جذب اور خسرو کا سوز عطا کر، الہی! ہمیں سینائی کا صدق و اخلاص دے۔ میں بندگی کا ایسا عادی ہو چکا ہوں، کہ آپ مجھے خدائی... Continue Reading →

دل از دست کسی بردن نداند

(1) دل از دست کسی بردن نداند غم اندر سینہ پروردن نداند دم خود را دمیدی اندر آن خاک کہ غیر از خوردن و مردن نداند (یہ انسان ) کسی کا دل لینا جانتا ہی نہیں، نہ اپنے سینے میں غم کی پرورش کرنا جانتا ہے۔ آپ نے اس خاک میں اپنی روح پھونکی ہے،... Continue Reading →

بہ آن قوم از تو میخواہم گشادی

(1) بہ آن قوم از تو میخواہم گشادی فقیہش بے یقینی کم سوادی بسی نادیدنے را دیدہ ام من "مرا اے کاشکی مادر نزادی" میں آپ سے اس قوم کے حالات کی بہتری چاہتا ہوں، جس کے فقیہ ہا یقین سے بے بہرہ اور کم علم ہیں۔ میں نے بہت سی ایسی باتیں دیکھی ہیں،... Continue Reading →

دلی در سینہ دارم بے سروری

(1) دلی در سینہ دارم بے سروری نہ سوزی در کف خاکم نہ نوری بگیر از من کہ بر من بار دوش است ثواب این نماز بے حضوری میرے سینے میں ایک بے کیف دل ہے، نہ میری کف خاک میں سوز ہے نہ نور۔ مجھ سے نماز بے حضور کا صواب واپس لے لے،... Continue Reading →

دل بے قید من در پیچ و تابیست

(1) دل بے قید من در پیچ و تابیست نصیب من عتابی یا خطابیست دل ابلیس ھم نتوانم آزرد گناہ گاہگاہ من صوابیست میرا آزاد دل اس پیچ و تاب میں ہے کہ میری قسمت میں عتاب ہے یا اعزاز ۔ میں تو شیطان کا دل بھی نہیں دکھا سکتا؛ کبھی کبھی میرا گناہ بھی... Continue Reading →

دل ما بیدلان بردند و رفتند

دل ما بیدلان بردند و رفتند (1)دل ما بیدلان بردند و رفتند مثال شعلہ افسردند و رفتندبیا یک لحظہ با عامان درآمیزکہ خاصان بادہ ہا خوردند و رفتند(اے اللہ ! تیرے برگزیدہ) بندے ہم بیدلوں کے دل چھین کر رخصت ہو گئے ، وہ شعلے کی طرح بجھے اور چلے گئے۔ آ، اب لمحہ بھر... Continue Reading →

Blog at WordPress.com.

Up ↑