نہ دیر میں نہ حرم میں خودی کی بیداری کہ خاوراں میں ہے قوموں کی روح تریاکی اگر نہ سہل ہوں تجھ پر زمیں کے ہنگامے بری ہے مستی اندیشہ ہائے افلاکی
(Zarb-e-Kaleem-002) Nazreen Se
ناظرین سے جب تک نہ زندگی کے حقائق پہ ہو نظر تیرا زجاج ہو نہ سکے گا حریف سنگ یہ زور دست و ضربت کاری کا ہے مقام میدان جنگ میں نہ طلب کر نوائے چنگ خون دل و جگر سے ہے سرمایہ حیات فطرت، لہو ترنگ ہے غافل! نہ، جل ترنگ از- علامہ محمد... Continue Reading →
(Zarb-e-Kaleem-001) Nawab Sir Hameed Ullah Khan
زمانہ با امم ایشیا چہ کرد و کند کسے نہ بود کہ ایں داستاں فرو خواند تو صاحب نظری آنچہ در ضمیر من است دل تو بیند و اندیشہ تو می داند