(Bang-e-Dra-086) (سسلي جزيرہ صقليہ) Sisli Jizira Siqaliya

سسلي جزيرہ صقليہ رو لے اب دل کھول کر اے دیدہء خوننابہ بار وہ نظر آتا ہے تہذیب حجازی کا مزار خوننابہ بار: خون برسانے والی، لہو رونے والی۔ تھا یہاں ہنگامہ ان صحرا نشینوں کا کبھی بحر بازی گاہ تھا جن کے سفینوں کا کبھی زلزلے جن سے شہنشاہوں کے درباروں میں تھے بجلیوں... Continue Reading →

(Bang-e-Dra-085) (عبدلقادر کے نام) Abdul Qadir Ke Naam

عبدالقادر کے نام اٹھ کہ ظلمت ہوئی پیدا افق خاور پر بزم میں شعلہ نوائی سے اجالا کر دیں خاور: مشرق۔ شعلہ نوائي: ایسے نغمے گانا جن سے شعلے نکل رہے ہوں، یعنی تڑپانے والے نغمے۔ ایک فریاد ہے مانند سپند اپنی بساط اسی ہنگامے سے محفل تہ و بالا کر دیں اہل محفل کو... Continue Reading →

(Bang-e-Dra-084) (فراق) Firaaq

فراق تلاش گوشہء عزلت میں پھر رہا ہوں میں یہاں پہاڑ کے دامن میں آ چھپا ہوں میں شکستہ گیت میں چشموں کے دلبری ہے کمال دعائے طفلک گفتار آزما کی مثال ہے تخت لعل شفق پر جلوس اختر شام بہشت دیدہء بینا ہے حسن منظر شام سکوت شام جدائی ہوا بہانہ مجھے کسی کی... Continue Reading →

(Bang-e-Dra-083) (پیام عشق) Payam-e-Ishq

پیام عشق سن اے طلب گار درد پہلو! میں ناز ہوں، تو نیاز ہو جا میں غزنوی سومنات دل کا، تو سراپا ایاز ہو جا نہیں ہے وابستہ زیر گردوں کمال شان سکندری سے تمام ساماں ہے تیرے سینے میں، تو بھی آئینہ ساز ہو جا غرض ہے پیکار زندگی سے کمال پائے ہلال تیرا... Continue Reading →

(Bang-e-Dra-082) (تنہائی) Tanhai

تنہائی تنہائی شب میں ہے حزیں کیا انجم نہیں تیرے ہم نشیں کیا! یہ رفعت آسمان خاموش خوابیدہ زمیں، جہان خاموش یہ چاند، یہ دشت و در، یہ کہسار فطرت ہے تمام نسترن زار موتی خوش رنگ، پیارے پیارے یعنی ترے آنسوئوں کے تارے کس شے کی تجھے ہوس ہے اے دل! قدرت تری ہم... Continue Reading →

(Bang-e-Dra-081) (ایک شام) Aik Sham

ایک شام دریائے نیکر ہائیڈل برگ کے کنارے خاموش ہے چاندنی قمر کی شاخیں ہیں خموش ہر شجر کی وادی کے نوا فروش خاموش کہسار کے سبز پوش خاموش فطرت بے ہوش ہو گئی ہے آغوش میں شب کے سو گئی ہے کچھ ایسا سکوت کا فسوں ہے نیکر کا خرام بھی سکوں ہے تاروں... Continue Reading →

(Bang-e-Dra-080) (جلوہ حسن) Jalwa-e-Husn

جلوہء حسن جلوہ حسن کہ ہے جس سے تمنا بے تاب پالتا ہے جسے آغوش تخیل میں شباب ابدی بنتا ہے یہ عالم فانی جس سے ایک افسانہ رنگیں ہے جوانی جس سے جو سکھاتا ہے ہمیں سر بہ گریباں ہونا منظر عالم حاضر سے گریزاں ہونا دور ہو جاتی ہے ادراک کی خامی جس... Continue Reading →

(Bang-e-Dra-079) (انسان) Insan

انسان قدرت کا عجیب یہ ستم ہے! انسان کو راز جو بنایا راز اس کی نگاہ سے چھپایا بے تاب ہے ذوق آگہی کا کھلتا نہیں بھید زندگی کا حیرت آغاز و انتہا ہے آئینے کے گھر میں اور کیا ہے ہے گرم خرام موج دریا دریا سوئے سجر جادہ پیما بادل کو ہوا اڑا... Continue Reading →

(Bang-e-Dra-078) (عشرت امروز) Ishrat-e-Amroz

عشرت امروز نہ مجھ سے کہہ کہ اجل ہے پیام عیش و سرور نہ کھینچ نقشہ کیفیت شراب طہور فراق حور میں ہو غم سے ہمکنار نہ تو پری کو شیشہ الفاظ میں اتار نہ تو مجھے فریفتہ ساقی جمیل نہ کر بیان حور نہ کر، ذکر سلسبیل نہ کر مقام امن ہے جنت، مجھے... Continue Reading →

(Bang-e-Dra-077) (نواے غم) Nawa’ay Gham

نوائے غم زندگانی ہے مری مثل رباب خاموش جس کی ہر رنگ کے نغموں سے ہے لبریز آغوش بربط کون و مکاں جس کی خموشی پہ نثار جس کے ہر تار میں ہیں سینکڑوں نغموں کے مزار محشرستان نوا کا ہے امیں جس کا سکوت اور منت کش ہنگامہ نہیں جس کا سکوت آہ! امید... Continue Reading →

Create a free website or blog at WordPress.com.

Up ↑