(Zarb-e-Kaleem-107) (عورت) Aurat

عورت جوہر مرد عیاں ہوتا ہے بے منت غیرغیر کے ہاتھ میں ہے جوہر عورت کی نمودراز ہے اس کے تپ غم کا یہی نکتہ شوقآتشیں، لذت تخلیق سے ہے اس کا وجودکھلتے جاتے ہیں اسی آگ سے اسرار حیاتگرم اسی آگ سے ہے معرکہ بود و نبودمعرکہ بود و نبود: وجود اور عدم کا... Continue Reading →

(Zarb-e-Kaleem-106) (عورت اور تعلیم) Aurat Aur Taleem

عورت اور تعلیم تہذیب فرنگی ہے اگر مرگ امومتہے حضرت انساں کے لیے اس کا ثمر موتامومت: ماں ہونا۔جس علم کی تاثیر سے زن ہوتی ہے نا زنکہتے ہیں اسی علم کو ارباب نظر موتبیگانہ رہے دیں سے اگر مدرسہ زنہے عشق و محبت کے لیے علم و ہنر موت Aurat Aur TaleemTehzeeb-e-Farangi Hai Agar... Continue Reading →

(Zarb-e-Kaleem-105) (عورت کی حفاظت) Aurat Ki Hifazat

عورت کی حفاظتاک زندہ حقیقت مرے سینے میں ہے مستورکیا سمجھے گا وہ جس کی رگوں میں ہے لہو سردمستور: چھپی ہوئی۔نے پردہ، نہ تعلیم، نئی ہو کہ پرانینسوانیت زن کا نگہباں ہے فقط مرد جس قوم نے اس زندہ حقیقت کو نہ پایااس قوم کا خورشید بہت جلد ہوا زرد   Aurat Ki HifazatEk... Continue Reading →

(Zarb-e-Kaleem-104) (آزادی نسواں) Azadi-e-Niswan

آزادی نسواں اس بحث کا کچھ فیصلہ میں کر نہیں سکتاگو خوب سمجھتا ہوں کہ یہ زہر ہے، وہ قندمکنوں: میٹھی چیز۔کیا فائدہ، کچھ کہہ کے بنوں اور بھی معتوبپہلے ہی خفا مجھ سے ہیں تہذیب کے فرزندمعتوب: ناراضگی کا نشانہ۔اس راز کو عورت کی بصیرت ہی کرے فاشمجبور ہیں، معذور ہیں، مردان خرد مندکیا... Continue Reading →

(Zarb-e-Kaleem-103) (عورت) Aurat

عورت وجود زن سے ہے تصویر کائنات میں رنگاسی کے ساز سے ہے زندگی کا سوز دروںمکنوں: پوشیدہ، چھپا ہوا۔شرف میں بڑھ کے ثریا سے مشت خاک اس کیکہ ہر شرف ہے اسی درج کا در مکنوںدرج: ڈبہ۔مکالمات فلاطوں نہ لکھ سکی، لیکناسی کے شعلے سے ٹوٹا شرار افلاطوںAuratWujood-e-Zan Se Hai Tasveer-e-Kainat Mein RangIssi Ke... Continue Reading →

(Zarb-e-Kaleem-102) (خلوت) Khalwat

خلوترسوا کیا اس دور کو جلوت کی ہوس نےروشن ہے نگہ، آئنہ دل ہے مکدرمکدر: میلا۔بڑھ جاتا ہے جب ذوق نظر اپنی حدوں سےہو جاتے ہیں افکار پراگندہ و ابترپراگندہ و ابتر: پریشان اور منتشر۔آغوش صدف جس کے نصیبوں میں نہیں ہےوہ قطرہ نیساں کبھی بنتا نہیں گوہرقطرہ نيساں: موسم بہار کی بارش کا قطرہ۔خلوت... Continue Reading →

(Zarb-e-Kaleem-101) (پردہ) Parda

پردہبہت رنگ بدلے سپہر بریں نےخدایا یہ دنیا جہاں تھی، وہیں ہےسپہر بريں: آسمان۔زن و شو: بیوی اور شوہر۔تفاوت: فرق۔تفاوت نہ دیکھا زن و شو میں میں نےوہ خلوت نشیں ہے، یہ خلوت نشیں ہےابھی تک ہے پردے میں اولاد آدمکسی کی خودی آشکارا نہیں ہے PardaBohat Rang Badle, Sipihr-e-Bareen NeKhudaya Ye Dunya Jahan Thi,... Continue Reading →

(Zarb-e-Kaleem-100) (ایک سوال) Aik Sawal

ایک سوال کوئی پوچھے حکیم یورپ سے ہند و یوناں ہیں جس کے حلقہ بگوش کیا یہی ہے معاشرت کا کمال مرد بے کار و زن تہی آغوشمرد بے کار و زن تہی آغوش Aik Sawal Koi Puche Hakeem-e-Yourap Se Hind-o-Yunan Hain Jis Ke Halqa Bagosh Kya Yehi Hai Maasharat Ka Kamal Mard Bekaar-o-Zan Tehi... Continue Reading →

(Zarb-e-Kaleem-099) (مرد افرنگ) Mard-e-Afrang

عورتمرد فرنگہزار بار حکیموں نے اس کو سلجھایامگر یہ مسئلہ زن رہا وہیں کا وہیںقصور زن کا نہیں ہے کچھ اس خرابی میںگواہ اس کی شرافت پہ ہیں مہ و پرویںفساد کا ہے فرنگی معاشرت میں ظہورکہ مرد سادہ ہے بیچارہ زن شناس نہیںAuratMard-e-FarangHazar Bar Hakeemon Ne Iss Ko SuljhayaMagar Ye Masla-e-Zan Raha Wahin Ka... Continue Reading →

Create a free website or blog at WordPress.com.

Up ↑